پاکستان

وفاقی بجٹ 2023-24 آج پیش کیا جائے گا، تنخواہوں میں 20 اور پنشن میں 15 فیصد اضافےکا امکان

وفاقی بجٹ 2023-24 آج پیش کیا جائے گا، تنخواہوں میں 20 اور پنشن میں 15 فیصد اضافےکا امکان

وزیراعظم شہاز شریف پارلیمنٹ ہاس پہنچ گئے، صحافی کے سوال بجٹ میں عوام کیلئے کوئی ریلیف لا رہے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دعا کریں کہ ایک اچھا بجٹ عوام کیلئے دے سکیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پیشن میں اضافہ کیا جائے گا، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، عوامی مسائل حل کرنے پر توجہ ہے، اندازہ ہے کہ مہنگائی نے عام آدمی کی مشکلات بڑھادی ہیں۔ وزیرِاعظم نے معاشی ٹیم کی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشی ٹیم کی ملکی معیشت کیلئے خدمات قابل ستائش ہیں، حکومت زرعی شعبے اور آئی ٹی کی جدت پر خطیر سرمایہ کاری کرے گی، چھوٹے کسانوں کیلئے بلا سود قرضوں کے پروگرام میں توسیع کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 750 ارب خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، 7 ہزار 300 ارب روپے سود اور قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق دفاع کیلئے 1800 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، مہنگائی کا تخمینہ 21 فیصد لگایا گیا ہے، شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے، سبسڈیز کا تخمینہ 1250 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے، زرعی شعبے کی ترقی اور زرعی صنعت میں جدت، انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ، برآمدات میں اضافہ، صنعتی ترقی کو فروغ دینا، کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرنے اور معیشت کو دستاویزی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ حکومت عوام اور کاروبار دوست وفاقی بجٹ پیش کرنے کیلئے پوری طرح سے پرعزم ہے، نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں خسارے پر قابو پانے کیلئے مالیاتی استحکام کی پالیسیوں پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کے انتظام کے علاوہ محصولات میں اضافہ، اقتصادی استحکام اور ترقی کیلئے اقدامات، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ برآمدات میں اضافہ اور ملک کی سماجی و اقتصادی خوشحالی کیلئے عوام دوست پالیسیاں شامل کی جائیں گی۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں گورننس میں بہتری اور سرمایہ کاری کیلئے نجی شعبے کو فروغ دینے کیلئے اصلاحات متعارف کرانے کے علاوہ سماجی شعبے کی ترقی پر بھی توجہ دی جارہی ہے، حکومت ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری لانے، ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور ٹیکس دہندگان کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔ جاری مالی سال کے دوران محصولات کی مضبوط نمو کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے مالی سال 2023-24 کیلئے محصولات کی وصولی کا ہدف 9 کھرب روپے سے زیادہ مقرر کرنے کا امکان ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے