ہوسٹن: نو ممالک میں کی گئی 29 تحقیقات اور سروے سے معلوم ہوا ہے کہ لافٹرتھراپی سے ڈپریشن، اینزائٹی اور یاسیت دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ماہرین نے اسے علاج بالمزاح یا ہیومرتھراپی کا نام دیا ہے جس میں باقاعدہ طور پر شریک افراد کو ہنسنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اسی بنا پر ماہرین نے زور دے کر کہا ہے کہ قہقہوں سے علاج کو روایتی نفسیاتی معالجے جیسی ہی افادیت حاصل ہوسکتی ہے۔ یہاں تک کہ کئی افراد نے اسے بہت ہی مفید قرار دیا ہے۔ یہ میٹا اسٹڈیز برین اینڈ بیہویئر میں شائع ہوئی ہے جس میں مختلف ممالک کے 2964 افراد نے شرکت کی تھی۔ کئی شرکا کو باقاعدہ طور پر ایسی کلاسوں میں تربیت دی گئی تھی کہ وہ زور سے ہنسیں اور لبوں پر مسکراہٹ کے لیے کئی طریقے استعمال کئے گئے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مطالعے میں ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا جو مشکل حالات سے گزررہے تھے۔ ان میں سرطان کے مریض، سرجری سے گزرنے والے بچے، ڈپریشن کے عام مریض، دماغی عارضے کے شکار افراد، ڈائیلاسس کرانے والے لوگ، گھریلو خواتین اور طلبا و طالبات بھی شامل تھے۔ تمام شرکا نے بتایا کہ ہنسنے کے عمل سے ان میں ڈپریشن اور مایوسی دور ہوئی ہے اور اکثریت اس طریقے کی معترف دکھائی دی۔