کراچی: موسمِ گرما کی شاندار سوغات، جامن اپنے کیمیائی خواص کے ساتھ بہت سے طبی فوائد بھی رکھتا ہے۔ صدشکر کہ پاکستان میں بہت اچھے معیار کا نامیاتی جامن دستیاب ہے۔جامن دو قسم کے ہوتے ہیں ایک کی رنگت پر جامنی رنگ غالب ہوتا ہے اور گودا سفید ہوتا ہے اور دوسرا سیاہ جامن ہے جس کا گودا اندر سے بنفشی رنگ کا ہوتا ہے۔ آیورویدک طب میں اس کے پتے اور چھال بھی کئی بیماریوں میں مفید پائے گئے ہیں۔ معدے اور آنتوں کی بیماریوں میں یہ ایک مفید غذا ہے۔ جامن میں موجود وٹامن اے اور وٹامن سی مجموعی طور پر آنتوں کی حرکات اور دیگر کیفیات کو بہتر بناتا ہے۔ یہ معدے کی گیس اور قبض میں بھی مفید ہے۔ جامن میں ریشوں (فائبر) کی غیرمعمولی مقدار موجود ہوتی ہے اور کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں۔ اسے اپنی غذا میں شامل کرکے وزن گھٹانے میں مدد لی جاسکتی ہے۔سیاہ جامن کھانے سے پیاس کم لگتی ہے اور یہ خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھتی ہے۔ حکما اس کی گھٹلی اور پتوں کو ذیابیطس کے علاج میں تجویز کرتے ہیں۔اینٹی آکسیڈںٹس اور دیگر اجزا سے بھرپور جامن سینے کی رطوبت کم کرتا ہے۔ اسے کھانے سے سانس کی نالیاں صاف ہوتی ہیں اور سانس کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ جامن کھانے سے کولیسٹرول میں کمی واقع ہوتی ہے اور بلڈ پریشر بھی معمول پر رہتا ہے۔ بعض اطبا کا خیال ہے کہ یہ دل کی شریانوں کی تنگی کو بھی کم کرتا ہے۔