کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی جانب سے جاری کی جانے والی نئی پرائیویسی پالیسی کے مطابق کمپنی اب مصنوعی ذہانت کی اشیا بنانے اور ان کی تربیت میں مدد کے لیے عوامی ڈیٹا کا استعمال کر سکتی ہے۔ کمپنی کی پیش کردہ نئی پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ گوگل صارفین کے زیر استعمال سروسز کو بہتر کرنے اور نئی اشیا، فیچرز اور ٹیکنالوجی بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کمپنی عوامی سطح پر دستیاب معلومات کو اپنے مصنوعی ذہانت کے ماڈل کی تربیت کے لیے استعمال کرتی ہے اور گوگل ٹرانسلیٹ، بارڈ، کلاڈ اے آئی جیسی اشیا اور فیچرز بناتی ہے۔ ماضی کی نافذالعمل پالیسی کے مطابق گوگل دستیاب عوامی معلومات کو صرف گوگل کے لینگوئج ماڈلز کو تربیت دینے میں مدد کے لیے استعمال کر سکتا تھا اور اس مد میں صرف گوگل ٹرانسلیٹ کا ذکر کیا گیا تھا۔ پالیسی میں کی جانے والی یہ اپ ڈیٹ صارف تجربے یا براہ راست گوگل کی اشیا پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ زبان کے حوالے سے کی جانے والی تبدیلیاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ کمپنی کا رجحان اس کے مصنوعی ذہانت کے شعبے پر بڑھتا جا رہا ہے اور عوام کے سرچ کرنے کے عمل کا رجحان اس کی مسلسل ارتقا کی ایک بڑھی وجہ ہوسکتا ہے۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
گوگل کی عوامی ڈیٹا کے استعمال کے متعلق نئی پالیسی
- by web desk
- جولائی 6, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 985 Views
- 2 سال ago