ایڈیلیڈ: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زمین کی برف میں جمے پیتھوجنز کا صرف ایک فی صد خارج ہونے سے زمین کے ماحول کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہونے کے ساتھ انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔آسٹریلیا کی فِلنڈرز یونیورسٹی کے محققین سمیت محققین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ لاکھوں سالوں سے برف میں جمے پیتھوجنز عالمی ماحول کے ساتھ انسانیت کے لیے بھی خطرات کھڑے کر سکتے ہیں۔اس تحقیق سے پہلے تک پگھلتے گلیشیئر اور پرمافروسٹ میں چھپے مائیکروبز کے سبب موجودہ ماحولیات درپیش ممکنہ خطرات کا تخمینہ لگانا مشکل تھا۔ گزشتہ ہفتے جرنل PLoS کمپیوٹیشنل بائیولوجی میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں محققین نے ان قدیم مائیکروبز کے خارج ہونے کی صورت میں پیش آنے والے ماحولیاتی خطرات کا تخمینہ لگایا ہے۔سائنس دانوں نے ماضی میں علاقوں میں حملہ آور ہونے والے پیتھوجنز کی ڈیجیٹل نقل بنائی۔ بعد ازاں ان علاقوں پر حملہ آور ہونے والے پیتھوجنز سے مرتب ہونے والے اثرات کا موازنہ ان علاقوں سے کیا جہاں کوئی وباء حملہ آور نہیں ہوئی تھی۔اس ڈیجیٹل مظاہرے میں معلوم ہوا کہ ماضی میں حملہ آور ہونے والے پیتھوجنز عموماً بچ گئے اور موجودہ دور تک ارتقاء پاگئے اور تقریباً تین فی صد پیتھوجنز نئے ماحول میں غالب آگئے۔محققین پر حملہ آور ہونے والے تقریباً ایک فی صد پیتھوجنز کے غیر متوقع نتائج کا بھی انکشاف ہوا۔کچھ پیتھوجینز کی وجہ سے میزبان متاثرین کی ایک تہائی تعدادختم ہو گئی۔ جب کہ دیگر پیتھوجنز کی تنوع میں ان ڈیجیٹل نقالی کی نسبت جس میں ان جرثوموں کو خارج نہیں ہونے دیا گیا تھا، 12 فیصد تک اضافہ ہوا۔