وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں حکومتی اتحادیوں نے 9 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے پر اتفاق کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا، جس میں 3 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں نگراں سیٹ اپ نئی مردم شماری اور اسمبلیوں کی تحلیل پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں طے پایا کہ مردم شماری کے معاملہ پر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی ای) جو فیصلہ دے گی قبول ہوگا، وزیراعظم نے نگراں وزیراعظم سے متعلق اتحادیوں سے آج رات تک تجاویز مانگ لیں۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے نگراں وزیراعظم کے نام پر مزید مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا، اجلاس میں محسن داوڑ نے بھی نگراں وزیراعظم کیلئے دو نام تجویز کیے۔نگراں وزیراعظم سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ جو تجاویز دینا چاہیں وہ آج رات تک رابطہ کر سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو، اختر مینگل اور مولانا فضل الرحمان نے نگراں وزیراعظم کیلئے کسی کا نام تجویز نہیں کیا۔اختر مینگل نے شکوہ کیا کہ وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے تا حال ہم سے رابطہ نہیں کیا۔اجلاس میں بلاول بھٹو نے جلد بازی میں ہونے والی قانون سازی پر تحفظات کا اظہار کیا،اسلم بھوتانی نے بلوچستان میں خدمات انجام دینے والے ایک سابق بیورو کریٹ کا نام تجویز کیا۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، جبکہ اسمبلیوں کی تحلیل 9 اگست کو کرنے پر تمام رہنماؤں نے اتفاق کیا۔یاد رہے کہ وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل دن بارہ بجے طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء شریک ہوں گے، جس میں نئی مردم شماری کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔