پاکستان

چیئرمین پی ٹی آئی فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، پرویز خٹک

چیئرمین پی ٹی آئی فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، پرویز خٹک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی فوج کےخلاف انقلاب لانا چاہتےتھے، پی ٹی آئی ایک مجرم پارٹی ثابت ہوسکتی ہے جس پر پابندی لگ سکتی ہے۔‌پشاور میں پارٹی کے وائس چیئرمین محمود خان کے ہمراہ صحافیوں سے ملاقات میں پرویز خٹک نے کہا کہ الیکشن کے لیے جنرل فیض اور باجوہ نے ماحول بنایا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانے۔‌پرویز خٹک نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ نے کہا کہ شہباز شریف لکھ کردیں گے کہ اسمبلی تحلیل ہوگی، جنرل باجوہ نےچیئرمین پی ٹی آئی کو کہا دھرنا ختم کرو لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف نے ہمارا بہت ساتھ دیا تھا، جنرل باجوہ نے بھی آخر میں ہاتھ کھڑے کردیے اور کہا میں اور نہیں کرسکتا۔‌پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ جب کوئی حکومت میں نہیں ہوتا تو کیسز بنتے ہیں نیب اسی لیے بنی ہے، مجھے الیکشن فروری میں ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔‌انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چئیرمین کے لیے 4 کیسز مسائل کھڑے کرسکتے ہیں، ان کیسز میں توشہ خانہ، سائفر، لانڈرنگ اور 9 مئی کا کیس شامل ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ 9 مئی سب سے خطرناک کیس ہے جو فوجداری کیس بنتا جارہا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اٹھارویں ترمیم کے خلاف تھے، حکومت اعظم خان چلاتا تھا باقی مدد کرتے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے