دنیا

شامی شہریوں کے اتحاد نے امریکی فوج کو گاؤں سے بھگا دیا

شامی شہریوں کے اتحاد نے امریکی فوج کو گاؤں سے بھگا دیا

قمیشلی: شامی فوج کے ایک یونٹ کی حمایت سے شمالی شام کے ایک گاؤں کے رہائشیوں نے امریکی فوجی قافلے کو گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا اور بھاگنے پر مجبور کردیا۔‌شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی صنعا کے مطابق قمیشلی کے جنوبی دیہی علاقے میں موجود حمو گاؤں میں امریکی فوجیوں نے گھسنے کی کوشش کی تاہم وہاں کے رہائشیوں نے امریکی فوجیوں کو علاقے سے بےدخل ہونے پر مجبور کردیا۔‌صنعا کے رپورٹر نے بتایا کہ امریکی فورسز کی چار بکتر بند گاڑیوں کے قافلے نے علیحدگی پسند ایس ڈی ایف ملیشیا کی ایک گاڑی کے ساتھ گاؤں میں داخل ہونے والی سڑک کو عبور کرنے کی کوشش کی لیکن مقامی لوگوں نے قافلے کو روک کر اسے علاقے سے باہر نکال دیا۔‌واضح رہے کہ اس سے قبل پینٹاگون کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ وہ ہمیشہ کے لیے جنگ کے تصور پر معترض ہیں۔ تاہم شام میں امریکی افواج صرف ایک ہی مشن پر ہے، اور وہ ہے داعش کی شکست۔‌اس سے قبل امریکی فوجی یونٹ جسے اندرونی طور پر Talon Anvil کے نام سے جانا جاتا ہے، کو 2014 سے 2019 تک شام میں تعینات کیا گیا تھا جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ایک وحشیانہ مہم میں بہت سے شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے