پاکستان

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

اسلام آباد: جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کر لی۔ جج ابولحسنات ذوالقرنین نے چوہدری پرویز الٰہی کی 20 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی اور رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ چوہدری پرویز الٰہی سے دوران ریمانڈ کچھ برآمد نہیں ہوا اور ملزم سے مزید تفتیش بھی نہیں ہونی۔‌درخواست ضمانت پر سماعت شروع ہوئی تو پراسیکیوشن نے کہا کہ کیس کا ریکارڈ آج پیش کر دیں گے، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ کوئی بات نہ ہوئی بس آپ دلائل شروع کریں۔‌چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی نامزد ملزم نہیں ہیں اور انکا کوئی کردار نہیں بنتا ہے، چوہدری پرویز الٰہی نامعلوم آدمی نہیں ہیں اور پولیس نے اس کیس میں کوئی تفتیش نہیں کی، پولیس 17 دن کے اندر عبوری چالان جمع کروا سکتی ہے۔‌بابر اعوان نے کہا کہ پرویز الٰہی کی جائے وقوعہ پر کوئی موجودگی ثابت نہیں ہے اور احتجاج میں حصہ لینا بھی ثابت نہیں، اس ایف آئی آر میں نامزد تمام ملزمان ضمانت پر ہیں، جن ملزمان کی ضمانت اس عدالت نے مسترد کی انہیں ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد دوسرے وکیل سردار عبدالرازق نے دلائل دیے۔‌وکیل سردار عبدالرازق نے اپنے موکل کے دفاع میں کہا کہ پرویز الٰہی کو مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا لیکن استغاثہ کے پاس پرویز الٰہی کے خلاف معاونت کا کوئی ثبوت نہیں ہے، چئیرمین پی ٹی آئی اور اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کو بھی ضمانت مل چکی ہے۔‌پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز الٰہی نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کے لیے مالی معاونت کی اور ڈیجیٹل ذرائع سے پرویز الٰہی نے رقم فراہم کی، جوڈیشل کمپلیکس پر حملے میں پرویز الٰہی نے معاونت کی۔‌عدالت نے ریمارکس دیے کہ مطمئن کریں کہ اتنی تاخیر سے لیے گئے بیان پر آپ نے کیسے نامزد کر دیا، جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مخبر نے جب بتایا ہم نے نامزد کر دیا۔ اے ٹی سی دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کر لی۔‌دوسری جانب، چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کسی مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبد الرازق درخواست دائر کریں گے۔‌وکیل سردار عبد الرازق کے مطابق رہائی کے بعد دوبارہ ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کر رہے ہیں، تھوڑی دیر میں پرویز الٰہی کی طرف سے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے