کرائسسٹ چرچ: پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان ندا ڈار نیوزی لینڈ کے خلاف 18 دسمبر کو کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ سے باہر ہو گئی ہیں۔ندا ڈار، جو 11 دسمبر کو کوئنزٹاؤن کے جان ڈیوس اوول میں پہلے ون ڈے انٹرنیشنل کے دوران چہرے پر گیند لگنے سے میدان سےباہرچلی گئیں تھیں، وہ کنکشن کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہیگلے اوول میں ہونے والے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ سے باہر ہو گئی تھیں۔آج شام ڈاکٹر اور ٹیم فزیو کی طرف سے معائنہ کے بعد آل راؤنڈر ندا ڈار کی طبیعت میں پچھلے دو دنوں سے کافی بہتری آئی ہے۔ تاہم کھلاڑی کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ندا ڈار کو مزید آرام کا مشورہ دیا گیا ہے اور اس لیے وہ دورے کے آخری میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گی۔کپتان ندا ڈار کی غیر موجودگی میں فاطمہ ثنا ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیتی رہیں گی۔ فاطمہ ثنا کی پہلی ون ڈے انٹرنیشنل کپتانی میں، پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم جمعہ کو نیوزی لینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں ایک وکٹ سے ہار گئی تھی ۔ آئی سی سی اور پی سی بی کی سابقہ ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر رہنے والی فاطمہ ثنا نے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں 90 ناٹ آؤٹ رنز بنائے۔ اسی میچ میں فاطمہ ثنا نے دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔تیسرے ون ڈے سے باہر ہونے پر ندا ڈار کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ میں ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے آخری میچ کے لیے ٹیم کے لیے دستیاب نہیں ہوں گی۔ نیوزی لینڈ کے دورے پر لڑکیوں نے جس طرح کے کھیل کا مظاہرہ کیا وہ ناقابل یقین ہے، اور مجھے ٹیم کے ہر کھلاڑی پر فخر ہے۔فاطمہ ثنا نے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں کپتانی میں بڑی پختگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کو جیت کے قریب پہنچایا، جو کہ غیر معمولی تھا۔ اگرچہ ہم ون ڈے سیریز ہار چکے ہیں لیکن لڑکیوں نے جس طرح میدان میں کھیل کا مظاہرہ کیا وہ بہت اچھا تھا ۔ مجھے یقین ہے کہ تمام کھلاڑی تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں بھی میدان میں اسی جذبے کے ساتھ کھیلتی نظر آئیں گی اور جیت کے ساتھ دورے کا اختتام کریں گی۔