غزہ : عالمی رہنماؤں اور اداروں کی تنقید کے باوجود غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ جاری ہے، خان یونس، رفاہ اور جبالیہ میں وحشیانہ بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 165 فلسطینی شہید ہوگئے ۔سفاک فوج نے ایک بار پھر غزہ پٹی پر زمینی، فضا اور سمندر سے راکٹ برسا دیے، غزہ کے علاقوں خان یونس، رفاہ اور جبالیہ میں بمباری سے 250سے زائد شہر ی زخمی ہوگئے ، 7 اکتوبر سے لے کر اب تک مجموعی تعداد 21 ہزار 672 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 56 ہزار 165 زخمی ہو ئے ۔اسرائیلی فوج نے غزہ پر زمینی حملوں کے دوران جن فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے، ان میں 99 شہری غزہ کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرز ہیں۔غزہ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ کے 65 ہزار گھر مکمل تباہ اور 2 لاکھ 90 ہزار مکانات ناقابل رہائش ہوچکے ہیں ، فلسطینی حکام نے واضح کیا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کے 70 فیصد گھر مکمل تباہ ہوچکے ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ کی تباہی جدید ریکارڈ میں بد ترین تباہی بن رہی ہے۔غزہ میں سخت سردی میں سہولیات کے فقدان، بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور صفائی ستھرائی کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں ، ڈائیریا ، چکن پاکس اور سانس کے امراض بڑھنے لگے ہیں جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں، اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ادویات نہ پہنچائی گئیں تو بیماریاں مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب غزہ میں حماس جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج سےشدید جھڑپیں بھی جاری ہیں ، زمینی آپریشن کے دوران20اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔القسام بریگیڈ نے اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ صیہونی فوج نےایک میجر اورایک کیپٹن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ، زمینی جنگ میں 170سے زائداسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوچکے ہیں ۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے خوف سے غزہ کی سرحد پر اسرائیلی قبضے کے پرانے منصوبے پر ایک بار پھر عمل درآمد کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر مہینوں تک جاری رہنے والی اس جنگ میں حماس پر فتح حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر کنٹرول سنبھال لے۔ادھر فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں سے دشمنوں والا سلوک کر رہی ہے، غزہ کے ساتھ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں کا قتل عام اور ان کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین نے اسرائیل سے فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے والے حملے بند کرنے اور غزہ میں امداد کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔