اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کی اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کے خلاف دائر درخواست کل سماعت کے لئے مقرر ہوگئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق منگل کو شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کریں گے، شیر افضل مروت نے وکیل ریاض حنیف راہی کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا اسحاق ڈار پہلے ہی بطور وفاقی وزیر خارجہ کام کر رہے ہیں، 28 اپریل کو وزیراعظم کی منظوری سے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے۔درخواست میں کہا گیا ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے سے آئین پاکستان ناواقف ہے، آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو کابینہ ڈویژن کو ڈپٹی وزیراعظم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے، عوام کے خرچے پر ایک ہی شخص کو دو عہدے ذاتی مفاد کیلئے عطا کئے گئے ہیں۔درخواست میں مزید کہا گیا ایک شخص جو غیر قانونی طریقے سے تعینات ہو ریاست کی مراعات حاصل نہیں کر سکتا، اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تعیناتی کا 28 اپریل 2024ء کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، درخواست گزار کو یہ اہم معاملہ عدالت کے سامنے رکھنے پر معاوضہ دیا جائے۔درخواست میں وفاقی حکومت، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، وزیر اعظم اور اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا ہے۔