اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مالی سال 2024 میں ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو خزانہ ڈویژن میں عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیزکے نمائندوں سے زوم میٹنگ کی جس میں وزارت کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔وزیر خزانہ نے اجلاس میں پاکستان کے معاشی نقطہ نظر کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں جبکہ افراط زر 12.6 فیصد پر مستحکم ہے، غیر ملکی ترسیلات میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2024 میں ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے گا اور ٹیکس کی وصولی کو وسیع پیمانے پر موثر بنایا جائے گا جس میں ایف بی آر میں نئے زرعی ٹیکس اور ڈیجیٹل اقدامات شامل ہیں۔انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ خوردہ فروشوں نے پہلی بار ٹیکس دہندگان کے طور پر اندراج کرایا ہے جو ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 2027 تک محصولات کو جی ڈی پی کے 3 فیصد تک بڑھانا ہے جس میں جی ڈی پی کے ایک فیصد کے بنیادی سرپلس کے منصوبے بھی شامل ہیں جو مالیاتی استحکام اور ترقی کے لئے ناگزیر ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے موڈیز کے نمائندوں کو آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے 9 ماہ کے بائی ارینجمنٹ کی کامیاب تکمیل کے بارے میں اپ ڈیٹ کیا اور میکرو اکنامک اشاریوں پر اس کے مثبت اثرات پر زور دیا۔انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کی مالی اعانت کے حوالے سے کثیر الجہتی اداروں کے اعتماد کو اجاگر کیا اور موڈیز کو ایک نئے وسط مدتی پروگرام کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے حال ہی میں طے شدہ اسٹاف لیول ایگریمنٹ سے آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے توانائی کے شعبے اور سرکاری اداروں میں جاری اصلاحات پر زور دیا جس میں نجکاری اور حقوق سازی کی کوششیں شامل ہیں جن کا مقصد آپریشنل کارکردگی اور گورننس کو بہتر بنانا ہے۔موڈیز ریٹنگز کے نمائندوں نے جامع بریفنگ کو سراہا اور مضبوط مالیاتی اصلاحات اور اسٹریٹجک اقدامات کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی راہداری پر اعتماد کا اظہار کیا۔