اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے، ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے خیبر پختونخوا کے قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ کشمیر و گلگت بلتستان امور انجینئیر امیر مقام، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ملاقات میں منتخب نمائندوں نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی معیشت کی بہتری پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا، ملاقات میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے وزیرِ اعظم کو اپنے حلقوں کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، خیبر پختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی کیلئے مسلم لیگ ن نے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں صحت و تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کے غریب ومتوسط طبقے کو عالمی معیار کی سہولیات کی فراہمی کیلئے وہاں دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا.بجلی شعبے کی اصلاحات سے سالانہ اربوں روپے کی بجلی چوری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں، منتخب نمائندے بجلی کی چوری روکنے کیلئے حکومت کی معاونت کریں۔اُن کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے نہ صرف زرعی شعبے کی ترقی ہوگی، کسان کو کم لاگ بجلی میسر ہوگی زیر کاشت رقبے میں اضافہ ہوگا بلکہ درآمدی ایندھن کی مد میں اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حال ہی میں غریب و متوسط طبقے کو بجلی کے بِلوں میں بڑا ریلیف فراہم کیا، پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے، ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آپ سب اپنے حلقوں میں محنت کریں عوام کا ریلیف آپکی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔وزیرِ اعظم نے نائب وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ایک کمیٹی قائم کر دی جو خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے منتخب نمائندوں کے مسائل کا پائیدار حل تلاش کرے گی۔