وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کریں گے۔کوئٹہ میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار، گورنر جعفر مندوخیل، وفاقی وزرا احسن اقبال، محسن نقوی، عطااللہ تارڑ اور جام کمال خان بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں بلوچستان میں امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس لمحے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں اپنے پرعزم ارادے کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے، بلوچستان پاکستان کا بہت خوبصوررت صوبہ ہے، دہشت گرد تنظیموں اور گھس بیٹھیوں نے ناپاک اسکیم بنائی تھی، شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ آرمی چیف کی قیادت میں اس مرحلے کو عبور کریں گے، دہشت گردی نے 2018 کے بعد سر اٹھایا ہے اس کا سر کچلا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے افسروں اور جوانوں نے جو قربانیاں دیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی، بلوچستان کی ترقی کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔وزیراعظم نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے ساتھ کسی رعایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم دہشتگردوں کا صفایا کریں گے، ملک دشمنوں یا دہشتگردوں سے ڈائیلاگ نہیں ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ آئین ماننے والوں سے ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہیں، بلوچستان میں قیام امن کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، ہم دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملائیں گے، بلوچستان میں افسران کی تعیناتی سے متعلق پالیسی بنائیں گے، بلوچستان کے افسران کو مراعات دی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر پر پاسپورٹ عملے کو بڑھا دیا گیا ہے، ڈائریکٹر سائبر کی تعیناتی جلد کردی جائے گی، این ایف سی میں بلوچستان کا حصہ ڈبل کردیا گیا ہے، پنجاب کا حصہ کم کرکے بلوچستان کا حصہ بڑھایا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگرد بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں، ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے، ملک دشمنوں کوکسی صورت نہیں چھوڑیں گے، ملک دشمنوں کےعزائم خاک میں مل جائیں گے، ہمارے 80 ہزار افراد نے جان کی قربانی دی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارا بڑا نقصان ہوا ہے۔