سا ئنس و ٹیکنالوجی

مچھر کے کاٹنے سے موت: ’ٹرپل ای‘ وائرس کیا ہے اور یہ کتنا خطرناک ہے؟

مچھر کے کاٹنے سے موت: ’ٹرپل ای‘ وائرس کیا ہے اور یہ کتنا خطرناک ہے؟

امریکہ کے شمال مشرقی علاقے میں رہنے والے لوگوں کو مچھروں میں ایک نایاب مگر مہلک وائرس ای ای ای کے پائے جانے کی تصدیق کے بعد محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔‌امریکی ریاست میساچوسٹس کی متعدد آبادیوں میں رہنے والوں کو اس وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے سب سے زیادہ محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔ ایسٹرن ایکوئن انسیفلائٹس (ای ای ای) ایک خطرناک وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اور اسے ’ٹرپل ای‘ بھی کہا جاتا ہے۔‌امریکی میڈیا کے مطابق ریاست نیو ہیمپشائر میں 40 سال سے زائد عمر کے ایک شخص کی موت بھی اسی وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔‌دوسری جانب میساچوسٹس کے ایک 80 سالہ شخص کے بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔‌میساچوسٹس میں 2019 اور 2020 میں 17 افراد میں اس مرض کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ان میں سے 7 کی موت واقع ہوئی۔‌کینیڈا سے لے کر میکسیکو اور کیریبین تک اور جنوب میں ارجنٹائن تک امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں میں بھی یہ وبا پھوٹتی رہی ہے۔‌
ای ای ای یا ٹرپل ای ایک ایسا وائرس ہے جو بنیادی طور پر پرندوں، گھوڑوں اور انسانوں میں مچھروں کے کاٹنے سے منتقل ہوتا ہے۔ اس وائرس سے متاثر ہونے والے زیادہ تر افراد میں اس کی علامات ہی ظاہر نہیں ہوتیں۔‌یہ کم پایا جانے والا مگر ایک انتہائی مہلک وائرس ہے۔ ٹرپل ای متاثرہ فرد میں تیز بخار اور دماغ پر خطرناک سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔‌سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے بیمار پڑ جانے والے افراد میں سے ایک تہائی کی موت واقع ہو سکتی ہے۔‌وہ ملک جہاں ایم پوکس کے سینکڑوں مریض ہیں مگر لوگوں میں ’وبا کا کوئی خوف نہیں‘‌منکی پوکس وائرس اتنی تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے اور کیا اس کی ویکسین موجود ہے؟‌وہ ’خاموش قاتل‘ جو پاکستان سمیت عالمی معیشت کو بھی ’ڈبو‘ رہا ہے‌تاہم ٹرپل ای کے بارے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے کو نہ تو منتقل ہوتا ہے اور نہ ہی اُسے متاثر کرتا ہے۔‌موسم گرما کے آخر اور موسم خزاں کے اوائل میں ٹرپل ای کی وبا کے پھوٹنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ ابھی تک اس وائرس سے زیادہ تر امریکہ کے شمال مشرقی علاقے متاثر ہوتے چلے آئے ہیں۔‌‌،تصویر کا کیپشنامریکی ریاست میساچوسٹس میں ٹرپل ای کی تصخیص کے بعد متعدد عوامی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے‌‌سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ٹرپل ای سے متاثر ہونے والے افراد میں اکثر اس کی علامات چار سے 10 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔‌ٹرپل ای کے وائرس کے حملے کے بعد ظاہر ہونے والی علامات میں بخار، سردی لگنا، جسم میں اور جوڑوں میں درد شامل ہیں۔‌یہ مرض ایک سے دو ہفتوں تک انسانی جسم پر حاوی رہتا ہے اور زیادہ تر لوگ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم یہ انسان کے اعصابی نظام کو متاثر نہیں کرتا۔‌لیکن کچھ کو میننجائٹس (دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد جھلیوں کی سوزش) یا دماغ کی سوزش کی شکایت ہو سکتی ہے۔‌اس وائرس کا شکار ہونے کے بعد بچ جانے والے افراد طویل مدت تک ذہنی کمزوری، شخصیت میں بدلاؤ اور خرابی، دورے پڑنا، فالج اور گردن کے دیگر مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں۔‌اگر آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے کسی قریبی فرد میں ٹرپل ای کی علامات سامنے آرہی ہیں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے