ملک میں جاری سیاسی منظر نامے پر غور کیلئے ن لیگ کی اہم بیٹھک ماڈل ٹاؤن مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد کی گئی، جس کی صدارت مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کی۔واضح رہے کہ ملک کی سیاست میں نئی کچھڑی پکنے لگی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور اب اس کے بعد سیاسی منظر نامے پرغور کیلئے ن لیگ کی اہم بیٹھک بلائی گئی۔نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت دیگر اہم پارٹی رہنما شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں دیگر اہم سیاسی امور کے علاوہ پنجاب، اسلام آباد کے بجلی صارفین کے لیے ریلیف سے متعلق مشاورت بھی ہوئی جبکہ اجلاس میں پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔اجلاس سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی پالیسیوں نے عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا، ن لیگ عوام کو بجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائے گی۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ مشکل ترین حالات میں عوام کو ریلیف دینا جانتی ہے، معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا اولین ترجیح ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما احسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس میں پنجاب کو بجلی کو بلوں میں ریلیف کا جائزہ لیا گیا، نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں۔احسن اقبالنے کہا کہ مؤثر بلدیاتی نظام ن لیگ کے منشور میں شامل ہے، نواز شریف نے کہا یت کہ توانائی کے بحران کو حل کریں۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ مطالبہ کرتی ہے مؤثر بلدیاتی نظام قائم کریں، وزیر بلدیات نے الیکشن اور قانون پر بریفنگ دی ہے، وفاق اور صوبائی حکومتیں اخراجات کنٹرول کریں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک اناڑی نے اپنی ضد میں ملک کو تباہ کردیا، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات میسر ہیں، انہیں این آر او نہیں ملے گا، انہیں رسیدیں دکھانی پڑیں گی۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہمیں بھی جیلوں میں ڈالا گیا ؛یکن ہم نے کبھی شکایت نہیں کی، مجھے گولی لگی، بازو ٹیڑھا ہوا، اہل خانہ کو نہیں ملنے دیا جاتا تھا، ہمیں قید میں کسی سے ملنے کی اجازت نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی تو فائیو اسٹار جیل میں قید کاٹ رہے۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال چور مچائے شور کے مترادف ہے، بانی پی ٹی آئی 9مئی کے واقعات پر معافی مانگیں۔انہوں نے بتایا کہ لاہور کل وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، آئندہ دنوں میں ہم دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملیں گے، بلدیاتی انتخابات بھی قوانین میں ترمیم کے فوری بعد ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا لندن جانے کا ابھی کوئی حتمی پلان نہیں ہے، اگر وہ گئے تو اپنے معالج سے معائنے کے بعد واپس آئیں گے۔