اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر 41 کروڑ روپے کے خصوصی فنڈز کے اجرا کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں میں ہوا، جس میں کابینہ کے اراکین نے سوات میں سکول بس پر فائرنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری کے لیے لاہور میں 23 کنال اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے وزارت توانائی کی بچت کے پلان کے حوالے سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردے، جس میں وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین شامل ہوں گے۔ کمیٹی اس مجوزہ پلان کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے قلیل اور طویل مدتی حکمتِ عملی ترتیب دے گی۔ اجلاس میں طے پایا کہ توانائی کی بچت کے حوالے سے عوامی آگہی انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں مناسب آگہی مہم کا آغاز کیا جائے. وزیراعظم نے وزارتِ توانائی کو بجلی چوری، لائن لاسز اور ان کے تدارک کے حوالے اگلے ہفتے ایک تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت کردی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر فیملی ویزٹ ویزا کی معیاد مدت ایک سال سے بڑھا کر دو سال کرنے کی منظوری دے دی۔ وزارتِ داخلہ کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے 30 دن کا فیملی ویزٹ کیٹگری سنگل انٹری ویزا جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تھرکول پراجیکٹ کے ذریعے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، ماضی میں تھرکول منصوبے کے حوالے سے غیر ضروری تاخیر کی گئی جو کہ کسی قومی المیے سے کم نہیں، تھرکول منصوبہ اب ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول پراجیکٹ کی بدولت 24 بلین ڈالرز کے توانائی امپورٹ بل کو کم کرنے میں مدد ملے گی، اگلے ہفتے تھرکول پراجیکٹ کے حوالے سے ایک اہم جائزہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔