ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اسٹروک (دماغی شریان کا پھٹنا اور فالج لاحق ہونا) کے کیسز میں کافی اضافہ ہوا ہے، اس کی وجہ طرز زندگی اور جینیاتی تبدیلیاں بھی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اسٹروک سے بچنے کے لیے اس کی علامات اور لاحق ہونے کی وجوہات جاننا اور بروقت علاج کرانا نہایت ضروری ہے۔ عالمی یوم اسٹروک پر ماہرین نے اس حوالے سے آگہی کے لیے بتایا ہے کہ اسٹروک اس وقت واقع ہوتا ہے جب دماغ کی جانب خون کے بہاو میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجے میں آکسیجن کی کمی واقع ہونے سے دماغ کے سیل اور ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کا اگر بروقت تدارک نہ کیا جائے تو اسٹروک سے دماغ کی شریانیں پھٹ سکتی ہیں اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ ہم نے جو طرز زندگی اختیار کررکھی اگر وہ ایک وجہ ہے تو جینیاتی تبدیلیاں بھی اسکا سبب ہے۔ پہلے تو اس کا زیادہ تر شکار 55 سال سے زیادہ عمر کے افراد ہوتے تھے لیکن اب تیزی سے نوجوان بھی اس کیفیت میں مبتلا ہورہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نوجوانوں میں اس کی وجہ سہل پسندی اور محنت مشقت سے دوری، غیر صحت بخش خوراک اور بعض ایسی ادویات کا استعمال ہے جو اسٹروک کے خطرات کو بڑھاتی ہیں۔