پاکستان

کیوں نہ اسد عمرکے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں ممبرای سی پی کے ریمارکس

کیوں نہ اسد عمرکے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں ممبرای سی پی کیریمارکس

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں توہین آمیز بیانات کے کیس میں ممبر الیکشن کمیشن نے اسد عمر کی غیر حاضری پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ اسد عمر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں آج بروز منگل 11 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماں کے خلاف توہین آمیز بیانات کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہونے والی سماعت میں دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر معاون وکیل نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر طے ہوا تھا کہ ہائی کورٹ فیصلے تک سماعت نہیں ہوگی۔ اس موقع پر رہنما تحریک انصاف اسد عمر کی جانب سے انور منصور کا وکالت نامہ جمع کرادیا۔ ممبر ای سی پی بلوچستان نے انور منصور کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ اسد عمر کو آج ذاتی حیثیت میں بلایا تھا، کوئی حکم امتناع بھی نہیں، ممبر ای سی پی کے پی کے نے کہا کہ استثنی کی درخواست بھی نہیں دی، التوا کی درخواست الگ چیز ہے۔ ممبر سندھ نثار درانی کا کہنا تھا کہ کیوں نہ اسد عمر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیں سماعت کے دوران پنجاب کے ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسد عمر کی حد تک کوئی حکم امتناع ہو تو دکھا دیں، جب کہ ممبر بلوچستان کا کہنا تھا کہ اسد عمر کے خلاف صرف حتمی فیصلے سے روکا گیا ہے۔ آپ لوگ الیکشن کمیشن کو کچھ سمجھ ہی نہیں رہے، کمیشن کو کچھ سمجھتے ہوتے تو اسد عمر پیش ہوجاتے۔ اپنے ریمارکس میں ممبر کے پی کے نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اسد عمر کو یہاں آتے ہوئے کیوں شرم آتی ہے؟، عدالتوں میں پیش ہوتے ہوئے تو فخر محسوس کرنا چاہئے۔ اسد عمر الیکشن کمیشن کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ کمیشن کے ریمارکس پر پی ٹی آئی معاون وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے احترام پر کوئی دو رائے نہیں، جس پر ممب کے پی نے مزید کہا کہ لگتا ہے سیاسی قیادت کو کمیشن کے احترام سے استثنی حاصل ہے۔ بڑی کرسیوں والوں کو شاید چھوٹی جگہ پیش ہوتے ہوئے شرم آتی ہیکمیشن کے سامنے معاون وکیل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ میں اس معاملے کی سماعت 24 اکتوبر کو ہوگی، کیسز یکساں نوعیت کے ہیں، ہائیکورٹ فیصلے کا اثر سب پر ہوگا، انور منصور کو آنے دیں وہ معاونت کریں گے۔ جس پر الیکشن کمشین کے ممبر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکلا الیکشن کمیشن میں پیش ہو کر کوئی احسان نہیں کرتے۔ آج کوئی لاہور میں ہے، کل دبئی میں ہوگا، یہ ہمارا مسئلہ نہیں۔ تحریک انصاف تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ معاون وکیل نے جوابا کہا کہ اگلے ہفتے کی تاریخ دیں۔ انور منصور نے کراچی سے آنا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسد عمر کی حد تک کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے