اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کو آج بروز منگل 11 اکتوبر کو عدالتی وقت ختم ہونے سے قبل شہباز گل کی اشیاء واپس کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جج نے پولیس کو حکم دیا کہ اگر شہباز گل کی اشیا واپس نہ کی گئیں تو پھر عدالت آجائیں۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما شہباز گل ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش ہوئے۔ آج ہونے والی سماعت میں شہباز گل نے عدالت کے روبرو وکیل کرنے کیلئے مزید وقت دینے کی استدعا کر دی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر سپرداری کی درخواست جزوی منظوری پر شہباز گل کی اشیا واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت آمد پر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بہتر گھنٹے سے تماشا لگا ہوا ہے، دو مختلف پاکستان دکھائی دے رہے ہیں، پولیس مجھے ہتھکڑیاں لگا کر عدالت لاتی تھی اور دوسری جانب رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اس بات کا نوٹس لیں، شہباز گل نے پی ڈی ایم حکومت پر بھی شدید تنقید کی اور آٹے، گندم اور ڈالر کے نئے پرانے ریٹ بتاتے رہے۔ ایک موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئے گا تو سب بھاگ جائیں گے۔