وزیراعظم شہباز شریف آج بروز بدھ 12 اکتوبر کو دو روزہ دورے پر اسلام آباد سے قازقستان پہنچ گئے ہیں۔ آستانہ آمد پر قازقستان کے نائب وزیراعظم نور سلطان بایوف نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر حکام کا استقبال کیا۔ آستانہ میں وزیراعظم شہباز شریف سیکا کے چھٹے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ کابینہ کے ارکان اور اعلی حکام پر مشتمل وفد بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہے۔ وزیر اعظم 13 اکتوبر 2022 کو سیکا کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ دورے کے دوران وہ مشترکا چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایشیا بھر کے ممالک کے درمیان بات چیت، افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد فورم کے طور پر سیکا کی اہمیت کو واضح کریں گے۔ سربراہی اجلاس کے موقع پر، وزیر اعظم مختلف سیکا کے رکن ممالک کے رہنماں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے جن کا مقصد ان ممالک کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ قازقستان کی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق، سیکا تنظیم کے چھٹے اجلاس میں 11 ممالک بشمول ایران، روس، ترکی، پاکستان، قطر، عراق، ازبکستان، کرغیزستان، جمہوریہ آذربائیجان، فلسطین اور تاجکستان کے سربراہاں شرکت کریں گے۔ نیز چین کے نائب صدر اور ویتنام کے نائب صدر بھی سیکا سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں شامل ہیں۔ سیکا، تعاون کو مضبوط بنانے کا ایک بین الاقوامی فورم ہے جس کا مقصد ایشیا میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانا ہے سیکا ایشیا بھر کے 27 ممالک پر مشتمل بین الحکومتی فورم ہے جو کہ 1992 میں قائم کیا گیا۔ اس میں برصغیر ایشیا میں امن ، سلامتی اور سماجی و معاشی ترقی کے فروغ پر توجہ دی جاتی ہے۔ یہ فورم 5 بڑے شعبوں میں اعتمادسازی کے اقدامات کو فروغ دیتا ہے جس میں معاشی سمت، ماحولیاتی سمت، انسانی سمت، نئے چیلنجز اور خطرات اور فوجی و سیاسی سمت شامل ہیں۔ سیکا کے منشور اور اہداف کے تناظر میں وزیراعظم کی سربراہ اجلاس میں شرکت سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان ایشیا میں روابط اور معاشی تعاون کے فروغ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے