برکلے، کیلیفورنیا: نابینا پن کی بہت سی وجوہ ہیں جن میں سے جینیاتی وجوہ بھی شامل ہیں۔ سائنسدانوں نے اب چوہوں میں جین تھراپی سے بینائی بحال کرنے کا کامیاب مظاہرہ کیا ہے۔ اس میں نمونہ چوہوں کو لیبرکونجی نینٹل ایموروسِس (ایل سی اے) سے اندھا کیا گیا تھا اورپھر ان کا علاج کیا گیا ہے۔ انسانوں میں بھی ایل سی اے پیدائشی طور پر نابیناپن کی وجہ بنتا ہے۔ اس کیفیت میں درجنوں جین متاثر ہوتے ہیں اور ریٹینا متاثرہوتا ہے جس کے بعد روشنی محسوس کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ سائنسدانوں نے ایل سی اے کے شکار چوہوں میں وٹامن اے سے کشید کردہ بعض مرکبات یعنی مصنوعی ریٹنوئڈ لیے اور ایسے بالغ چوہوں کی آنکھ میں لگایا جو ریٹینا کے زوال کے شکار تھے اور ان کی نظریں گویا بجھ رہی تھیں۔ ماہرین نے یہ عمل سات روز تک جاری رکھا اور اس کے بعد چوہوں کی بصارت میں کچھ بہتری سامنے آئی۔ اس طرح کل 27 روز تک وہ روشنی کو محسوس کرنے لگے تاہم اس سے قبل وہ مکمل طور پر اندھے تھے۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ علاج کے نو دن بعد بصری اعصاب (آپٹک نرو) میں موجود بصری قشر (وژول کارٹیکس) میں زیادہ عصبی خلیات سرگرم ہوئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیدائشی طور پر ایل سی اے کے شکار نابینا چوہوں میں بلوغت کے بعد بھی ریٹونوئڈ کا علاج کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے بصارت کی تشکیل کرنے والا دماغی سرکٹ بھی بدلا اور یہی امر سائنسدانوں کے لیے حیران کن ثابت ہوا ہے۔ جامعہ کیلیفورنیا، اِرون کے پروفیسر انیل گاندھی اور ان کے ساتھیوں نے یہ اہم تکنیک وضع کی ہے جسے دوسرے ماہرین نے بھی سراہا ہے۔ اگرچہ اس سے چوہوں کا علاج کیا گیا ہے لیکن امید ہے کہ بہت جلد انسان بھی اس سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔ بالخصوص ایل سی اے کے شکار افراد کے لیے یہ امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔