مینگورہ: خیبرپختونخوا کی وادی سوات اور شانگلہ میں پرتشدد واقعات اور بدامنی میں اضافے کے خلاف ہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا۔ سوات کی تحصیل چار باغ اور بریکوٹ میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف ہزاروں شہریوں نے مظاہرہ کیا اور امن خراب کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی نامنظور، بدامنی نامنظور سمیت دیگر نعرے درج تھے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی امیر مقام نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت سوات کا امن خراب نہیں ہونے دیں گے، ہم نے قربانیاں دے کر جنت نظیر وادی کا امن بحال کیا ہے۔ شانگلہ میں سماجی و سیاسی تنظیموں کی جانب سے پرامن مظاہرے کیے گئے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دہشت گردی کو مزید برداشت نہیں کرسکتے، ہمیں امن اور سکون کی زندگی چاہیے۔ مقررین نے کہا کہ امن قائم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے لہذا وہ آگے بڑھ کر کردار ادا کرے اور ہمیں خود سے اپنی حفاظت کیلیے بندوقیں اٹھانے پر مجبور نہ کرے۔ ادھر سوات کی تحصیل بریکوکٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بدامنی کے خلاف امن جلسے کے نام سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے شرکا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، ملکی سالمیت اور آئین کی پاسداری کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، سوات میں قیام امن کے لئے جو قربانیاں دی گئیں وہ آج تک نہیں بھولے، بڑی تعداد میں عوامی شرکت نے ثابت کیا کہ پی ٹی آئی کو عوام کی سپورٹ حاصل ہے، سوات میں دہشت گردی نے سب کو یکساں متاثر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ امن قائم کئے بنا نہ سیاست ہوسکتی ہے اور نہ ہی قوم ترقی کرسکتی ہے، عوام کی حقوق کا تحفظ ہم پر فرض ہے، عوام ہماری سرمایہ اور زمین ہماری ماں ہے، اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، قوم اور ملک کو نقصان پہنچانے والا سب کا دشمن ہے۔