عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے واضح کیا ہے کہ تین سال قبل شروع ہونے والی عالمی وبا کورونا وائرس اب بھی ایک عالمی مسئلہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی نے مارچ 2020 میں کورونا وائرس کو ایک عالمی وبا قرار دیا تھا، جس کے بعد دنیا بھر میں لاک ڈاون اور سفری پابندیاں عائد کی گئیں۔ صحت کے عالمی ادارے (ڈبلیو ایچ او)کا کچھ ماہ قبل کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں کورونا کیسز کم ہو رہے ہیں لیکن ہمیں اس پر نظر رکھنی ہوگی، کچھ ممالک کو اپنی کمزور آبادی پر ویکسین لگوانے کیلئے زور دینا چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او کی کمیٹی نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ عوامی تاثر یہ ہے کہ دنیا کے کچھ حصوں میں یہ وائرس ختم ہو چکا ہے، لیکن یہ صحت عامہ کا ایک ایسا واقعہ ہے جو دنیا کی آبادی کے ایک حصے کو بری طرح سے متاثر کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کمیٹی کے مطابق اگرچہ کورونا کیسز سے ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے لیکن اب بھی دوسرے وائرسز کے مقابلے میں زیادہ ہلاکتیں کورونا کی وجہ سے ہی ہو رہی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ اس وبائی مرض نے ہمیں پہلے بھی حیران کیا ہے اور اب بھی دوبارہ کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے، کورونا وائرس آج بھی ایک گلوبل ایمرجنسی ہے۔