کراچی: مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم کسی کو نا اہل دیکھنا نہیں چاہتے سیاست کا مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے۔ کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جھوٹے نیب کیسز کی وجہ سے لوگ جیلوں میں گئے، کاروبار چھوڑ دیا ، نیب نے لوگوں کی زندگی مفلوج کردی تھی ، کیا نیب ان لوگوں کے نقصان کا ازالہ دے سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں تو شروع دن سے کہہ رہا ہوں کہ نیب کو ختم کیا جائے ، وہ لوگ جو دوسروں کو جیل میں ڈالتے رہے بغیر کسی الزام کے وہ خود اپنے اثاثے بنانے سے قاصر ہیں ، سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال عوام کو بتانے سے قاصر ہیں کہ ان کے اپنے کتنے اثاثے ہیں۔ آرمی چیف کی تعیناتی پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو سینئر ہوگا وہی نیا آرمی چیف ہوگا ، جنرل قمر جاوید باجوہ اپنے مقررہ وقت پر ریٹائرڈ ہو جائیں گے ، نئے آرمی چیف کی تقرری پر انہوں نے خود کہا کہ وہ مزید کیس توسیع نہیں لینا چاہتے۔ توشہ خانہ کیس سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بیٹے کی کمپنی کی فیس نہ لینے پر تاحیات نا اہل ہو سکتا ہے تو اربوں روپے جس کے باہر سے آئے اس کا کرنا ہے ، ہم کسی کو نا اہل دیکھنا نہیں چاہتے سیاست کا مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے ، درحقیقت بیک ڈور ہمیشہ ملک کیلئے نقصان دار ہوتا ہے۔