کراچی / اسلام آباد: پاکستان کا نام فناننشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے بعدملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ سمیت ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کی رفتار تیز ہونے کے امکانات ہیں اور براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ بھی بڑھے گی اور توقع ہے ملکی سٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں تیز ہونگی اور اسٹاک مارکیٹ انڈیکس بہتر ہونا شروع ہوگا۔ اس کے علاوہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نام نکلنے سے جہاں پاکستان ممکنہ معاشی پابندیوں کے خطرات سے بچ گیا ہے وہیں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ بھی بہتر ہوگی۔اب پاکستان کے لیے درآمدات و برآمدات کی نئی راہیں کھلنے کے ساتھ ترسیلات زر میں اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان عالمی مارکیٹ میں آسانی سے بانڈ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے بلا رکاوٹ قرض حاصل کر سکے گا، سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف اور دیگر عالمی ریگولیٹر کی سخت نگرانی سے نکل گیا ہے، پاکستان عالمی مالیاتی اداروں سے مالی روابط بلا خوف جاری رکھے گا۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے ڈی این ایف بی پیز، کیش اسمگلنگ، منی لانڈرنگ کے لیے ٹیکس جرائم کی تحقیقات اور ٹیکس فراڈ سے حاصل ہونے والی رقم کو ضبط کرنے سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کو مکمل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، ایف بی آر نے ٹیکس جرائم کیخلاف بڑی تعداد میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیں۔ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے 34آئٹمز میں، ایف بی آر نے کم از کم 8 کارروائیوں سے براہ راست نمٹا ہے اور ان کے نفاذ کے عمل کی سربراہی کی۔ اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی این ایف بی پیزکے حوالے سے تعمیل کو یقینی بنانے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد ٹیررازم فنانسنگ کے ضوابط جاری کیے ہیں۔