امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں میں فیصلے چہرے دیکھ کر طاقت کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔ ضلع شانگلہ میں جے یو آئی کے سابق صوبائی امیدوار شیر عالم خان کی ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک کے عدالتی نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ آج بھی یہاں چہروں کو دیکھ کر طاقت کی بنیاد پر عدالتوں میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ملک میں حق و انصاف پر مبنی فیصلے نہ ہونے سے عوام ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار کے حصول کے لیے 75برس سے چہرے بدلتے رہے مگر نظام نہیں بدل سکا۔ ملک پر 35سال جرنیلوں اور باقی عرصہ پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے حکومتیں کیں۔ پی ٹی آئی نے 4سالہ دور حکومت میں قوم کو کھوکھلے اور جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔قوم اور نوجوانوں کو دھوکا اور گمراہ کیا گیا۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں رتی برابر فرق نہیں، سب ایک ہی نظام کے دلدادہ ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت تباہ، اشیائے خورونوش کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں۔ ملک میں سوائے موت کے ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔سیاسی، معاشی اور سماجی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے قومی ڈائیلاگ ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال لیکن ایماندار اور صالح قیادت نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے تمام حکمران استعمار کے غلام ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ غلاموں کی بستی ہے اور اس کے فیصلے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کر رہا ہے۔سرزمین ہماری، بچے، اسکول و کالج، یونیورسٹیاں ہمارے لیکن تعلیمی نظام استعماری ہے۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو مخلوط تعلیمی نظام کا خاتمہ کرکے پاکستان میں یکساں نظام تعلیم رائج کریں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کی جماعت ہے، جس کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں۔اسلام کے نام پربننے والے ملک میں نظام مصطفی ہی سے تبدیلی ممکن ہے۔ اللہ تعالی نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی پاکستان، خوشحال پاکستان بنائیں گے۔
پاکستان
عدالتوں میں فیصلے چہرے دیکھ کر طاقت کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں سراج الحق
- by web desk
- اکتوبر 24, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1175 Views
- 2 سال ago