اٹلی کے صدر مقام اور تاریخی شہر روم میں واقع ارورا نامی وِلا دنیا کی مہنگی ترین جاگیر یا پرتعیش دیہی رہائش گاہ ہے۔ روم کے قلب میں ایک پہاڑی پر واقع یہ وِلا جس کی چھت نقش و نگار سے مزین ہے 16ویں سے 18ویں صدی کے اطالوی بروکیو عہد کے مشہور زمانہ پینٹر کاراویگیو کی فنکاری کا نمونہ ہے۔ انہی وجوہات کی بنا پر اس ولا کو دنیا کا مہنگا ترین ولا قرار دیا جاتا ہے۔ 16صدی میں تعمیر کیے گئے اس ولا کا رقبہ 30 ہزار اسکوائر فٹ ہے اور یہ مشہور ویا وینیٹو کے قریب اس علاقے میں ہے جہاں روم کے بہترین ہوٹلز واقع ہیں۔ جبکہ یہ آئیکونک پیازا ڈی سپاگنا اور قدیم پورٹا پینسیانا سے بھی بہت ہی نزدیک ہے۔ 30 ہیکٹر کا یہ کمپلیکس جو مشہور اطالوی خاندان لوڈویسی کی ملکیت تھا اور اصل میں یہ وِلا ایک شکار گاہ یا ہنٹنگ لاج تھا۔ ارورا وِلا کے مالک اطالوی شرفا خاندان جو کہ نہایت ہی دولت مند تھا اور اس خاندان نے اٹلی کو کئی سفارتکار، فنون کے سرپرست اور پوپ بھی دیے۔ تاہم اب وِلا ارورا ان دنوں قانونی جنگ کا شکار ہے اور اطالوی عدالت نے اسے فروخت کرنے کے لیے نیلام کرنے کا حکم دیا ہے۔ لیکن بہت زیادہ قیمت ہونے کی وجہ سے اسے کوئی خریدنے کو تیار نظر نہیں آتا۔
دلچسپ اور عجیب
16ویں صدی میں تعمیر کیا گیا دنیا کا مہنگا ترین وِلا
- by web desk
- اکتوبر 27, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1220 Views
- 2 سال ago