صحت

پاکستان میں سالانہ شرح پیدائش 3.2 فیصد ہوگئی ماہرین اطفال

پاکستان میں سالانہ شرح پیدائش 3.2 فیصد ہوگئی ماہرین اطفال

ماہرین امراض اطفال کا کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہنا ہے کہ پاکستان میں شرح پیدائش سالانہ 3.2 ہے، جو بہت زیادہ ہے، اسی لئے بچوں کی اموات بھی زیادہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں بچوں کی ویکسینیشن کہ شرح 60 سے 65 فیصد ہے، کم ویکسینیشن کی وجہ سے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ بچوں کے امراض کے ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان میں اب بھی 5 سال تک کی عمر کے ایک ہزار میں سے 52 جبکہ نوزائیدہ بچوں میں ایک ہزار میں سے 42 بچے انتقال کر جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بچوں کی شرح پیدائش اور شرح اموات سب سے زیادہ ہے، پاکستان میں بچوں کو آکسیجن لگانے کیلئے کوئی گائیڈ لائن نہیں تھی، ماہرین اطفال نے اس حوالے سے گائیڈ لائن تیار کرلی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ چھوٹے بچوں کو زیادہ آکسیجن دینے سے بینائی متاثر ہوئی جبکہ بعض بچوں کی اموات بھی دیکھی گئی ہیں، فزیشنز کو بھی بچوں کو آکسیجن دینے سے متعلق تربیت دی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے