سا ئنس و ٹیکنالوجی

کم آمدنی والے ممالک میں ہیٹ ویو معاشی نقصانات کی وجہ قرار

کم آمدنی والے ممالک میں ہیٹ ویو معاشی نقصانات کی وجہ قرار

لندن: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غریب اور کم آمدنی والے ممالک میں گرمی کی لہریں (ہیٹ ویو) عام ہوگئی ہیں اور مختصر ہیٹ ویو سے ان ممالک پر پورے سال منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ مختصر وقفے کی ہیٹ ویو سے پورے سال جی ڈی پی کی شرح 7 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مختصر ہیٹ ویو بھی پورے سال کے منفی مالیاتی اثرات کے لیے کافی ہوتی ہیاورغریب ممالک اس کے ذیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 1992 سے 2013 تک دنیا بھر میں ہیٹ ویو سے اوسطا 16 ٹریلیئن ڈالر کا نقصان ہوا جس کے براہِ راست معاشی اثرات مرتب ہوئے۔ ڈارٹ ماتھ یونیورسٹی کے پروفیسر جسٹن منکِن اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ کلائٹ چینج کی بھاری قیمت کا اندازہ لگایا گیا ہے اور بتایا گیا کہ ہمارا معاشی نظام موسمیاتی تغیرات سے کس قدر حساس ہے۔ کئی تحقیقات بتاتی ہیں کہ ماحولیاتی بگاڑ میں سب سے کم کردار کے باوجود غریب، کم وسائل اور ترقی پذیر ممالک پر موسمیاتی تبدیلیاں سب سے زیادہ قہر ڈھائیں گی۔ بالخصوص منطقہ حارہ کے ممالک شدید گرمی سے دوچار ہوں گے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس ضمن میں ایشیا اور افریقہ کا ڈیٹا غائب اور وہاں کے ممالک سب سے زیادہ متار ہوسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے