سوئزرلینڈ: فرض کریں کہ ایک کوہ پیما مشکل مقام پر پھنس چکا ہے اور وہاں صرف ڈرون ہی پہنچ سکتا ہے۔ اس تناظر میں بھوک سے بے تاب شخص کے لیے ایسا سادہ ڈرون بنایا گیا ہے جس کے بازو کھائے جاسکتے ہیں۔ اگرچہ غذا اور دوا لے جانے والے بہت سے ڈرون بنائے جاچکے ہیں لیکن وہ خاصے مہنگے ہوتے ہیں، دوم ان کا وزن اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ وہ مشکل سے اپنے وزن کے 10 سے 30 فیصد سامان ہی لے جاسکتے ہیں۔ اسی لیے سوئزرلینڈ کے ای پی ایف ایل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ایک ہلکا پھلکا ڈرون بنایا گیا ہے جس کے بازو پکے ہوئے چاول خشک کرکے بنائے گئے ہیں۔ یہ ڈرون فوری طور پر بھوک سے نڈھال شخص کی غذائی ضرورت پوری کرسکتا ہے۔ کواڈکاپٹر کی بجائے یہ دوپروں والا ہوائی جہاز نما ڈرون ہے جس کا غالب حصہ انسان کھاسکتے ہیں۔ اسے سمندر میں پھنسے یا پہاڑ میں گھرے شخص کے لیے تیار کرکے بھیجا جاسکتا ہے تاکہ مدد سے قبل وہ زندہ رہ سکے۔ اس کیلیے ماہرین نے اس کے بازو (ونگز) پرغور کیا ہے اور ایک مٹیریئل کے استر پر رائس کیک لگایا ہے جسے چاول کی روٹی بھی کہا جاسکتا ہے۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
اڑنے والا ڈرون جسے بھوک میں کھایا بھی جاسکتا ہے
- by web desk
- نومبر 6, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1377 Views
- 2 سال ago