جرمنی: اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالک مشہور ٹیکنالوجی تاجر، ایلون مسک کی جانب سے ٹویٹر پلیٹ فارم خریدنے کے بعد نہ صرف اس کا اسٹاف فارغ کیا گیا ہے بلکہ ایلون ہی اس کے واحد بورڈ ممبر بھی ہیں۔ نتیجے میں کئی صارفین ٹویٹر چھوڑ چکے اور اس تناظر میں ایک متبادل پلیٹ فارم مسٹوڈون کا نام سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹویٹر کے بلو ٹِک اکانٹ پر پہلے 20 اور بعد میں 8 ڈالرماہانہ کیبعد بھی اس کی مقبولیت پر فرق پڑا ہے۔ اب اسی تناظر میں مسٹوڈون نامی مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کا تذکرہ سامنے آرہا ہے اور لوگ بڑی تعداد میں وہاں اکانٹ بنارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اسے ٹویٹر کا متبادل قرار دیا جارہا ہے۔ اگرچہ مسٹوڈون کی مقبولیت تیز ہے لیکن اب بھی یہ ایک چھوٹا سا پلیٹ فارم ہی ہے۔ اس کے سربراہ یوگین روکو نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ 10 لاکھ سے زائد افراد نے اس پر اپنے اکانٹ بنائے ہیں اور کل 62 لاکھ صارفین اس سے وابستہ ہوچکے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم جرمن پروگرامر نے بنایا ہے جن کے مطابق صرف ایک ہفتے میں دو لاکھ تیس ہزار بالکل نئے صارفین اس سیجڑے ہیں۔ جبکہ ٹویٹر پر اس وقت کل صارفین کی تعداد 23 کروڑ 80 لاکھ سے زائد ہے۔ دوسری جانب مسٹوڈون نے مشہور اداکاروں اور شخصیات کو اس کی جانب راغب کرنے کی کوشش کی ہے تاہم امریکی اور یورپی صحافیوں نے بھی اس پر اکانٹ بنائے ہیں۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
ٹویٹربھونچال میں مسٹوڈون بطورمتبادل پلیٹ فارم مقبول
- by web desk
- نومبر 11, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1448 Views
- 3 سال ago