کراچی: اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی مجید نے عمران خان کو 9 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔ عبدالغنی مجید کی جانب سے بھیجے جانے والے نوٹس میں عمران خان کو چودہ روز میں اومنی گروپ سے غیر مشروط معافی مانگنے اور آئندہ اومنی گروپ پر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگانے سے باز رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ لیگل نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے مقررہ مدت میں نوٹس کا جواب نہ دیا تو ان کے خلاف سول اور فوجداری قوانین کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی 17 نومبر 2022 کی تقریر میں اومنی گروپ پر نیب سے 9 ارب روپے کی پلے بارگین کرنے کا الزام لگایا جس پر اومنی گروپ نے اپنے قانونی مشیران کے ذریعے عمران خان کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ہرجانہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ اومنی گروپ آصف علی زرداری کی ملکیت ہے جو غلط اور بے بنیاد ہے،اومنی گروپ پاکستان کا لیڈنگ بزنس گروپ ہے ، جو کہ مجید فیملی کی ملکیت ہے۔ لیگل نوٹس کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب اومنی گروپ اور ان کی ایسوسی ایٹ کمپنیوں کے خلاف مسلسل پروپیگنڈہ اور بے بنیاد الزامات سے گروپ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، جس سے گروپ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔