پاکستان

دھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے حکومت

دھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے حکومت

لاہور: حکومتی وزرا نے عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ لاہور میں (ن) لیگ کے اجلاس کے بعد خواجہ سعد رفیق، رانا ثنا اللہ، ملک احمد خان اور عطا اللہ تارڑ نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کو بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کل عمران خان نے مشروط مذاکرات کی بات کرتے ہوئے اسمبلیاں توڑنے کی دھمکی دی۔ دھمکیاں، گالیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وفاقی حکومت اتحادی حکومت ہے اور کوئی بھی فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے ہی ہو گا۔ شہباز شریف نے 2018 میں دھاندلی کے باجود میثاق معیشت کی پیش کش کی تھی۔ اسے عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے سنجیدہ نہیں لیا اور مذاق اڑایا۔ لیکن ہم نے قانون سازی میں حکومت سے تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں این آر او کا طعنہ دیا لیکن وہ این آر او دینے کے قابل بھی نہیں تھے۔ آئینی وجمہوری تبدیلی سے عمران خان کا دور ختم ہوا۔اس کے بعد عمران خان اور ان کے سہولت کاروں کی ساری سازشیں ناکام ہوتی رہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے