واشنگٹن: ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ بعض اقسام کے شفاف (گلاس) مینڈک ایسے ہوتے ہیں جن کے اندرونی اعضا باہر سے ہی نظر آتے ہیں اور وہ کئی حالتوں میں بدن کا 90 فیصد خون جگر میں جمع رکھتے ہیں۔ بالخصوص نیند کے دوران ان کا خون جگرمیں جمع ہوجاتا ہے جس کے کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے۔ اس عمل کو سمجھ کر ہم خون میں لوتھڑے بننے اور نہ بننے کے عمل کو سمجھ سکتے ہیں اور یوں انسان سمیت کئی جانوروں میں خون کے گاڑھے پن کی وجوہ پر مزید معلومات مل سکتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خون کو جگر میں پہنچا کر ان گدلا پن کم ہوجاتا ہے اور یوں مینڈک کا بدن مجموعی طور پر 61 فیصد شفاف ہوجاتا ہے۔ لیکن منطقہ حارہ کے علاقوں میں یہ نرم مینڈک انتہائی شوخ سبز پتوں میں چھپا رہتا ہے اور شفاف ہوکر وہ خود کو شکاریوں سے بچاتا ہے۔ لیکن جانوروں کی اکثریت کی طرح مینڈکوں کے اعضا کو آکسیجن درکار ہوتا ہے لیکن جگر میں خون بھرنے سے یہ عمل بھی متاثر ہوتا ہے جو ماہرین کے لیے حیران کن ہے۔ پھر ریڑھ کی ہڈی والے جانداروں میں شفافیت کا عمل بہت ہی کم ملتا ہے صرف چند مچھلیوں میں ہی اسے دیکھا گیا ہے۔ تاہم گلاس فراگ اتنا شفاف ہوتا ہے کہ اس کے نیچے رکھے کاغذ پر لکھی تحریر پڑھی جاسکتی ہے۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
شیشے جیسے شفاف مینڈک کا راز معلوم کرلیا گیا
- by web desk
- دسمبر 26, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1523 Views
- 3 سال ago