کینیڈا: آب و ہوا میں تبدیلی (کلائمٹ چینج)، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور ضیائی آلودگی (لائٹ پلیوشن) سے زمین پر نصب بڑی بصری رصدگاہوں کے مشاہدے کی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔ پبلیکیشنز آف دی ایسٹرونامیکل سوسائٹی آف دی پیسیفک (پی اے ایس پی) میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلند ہوتا ہوا فضائی درجہ حرارت کسی بھی اجرامِ فلکی سے آنے والی روشنی کے فوٹون کم ہوجاتے ہیں اور یوں انہیں دیکھنا مشکل ہوجائے گا۔ کینیڈا میں واقع ہرزبرگ فلکیاتی مرکز کے ماہرِفلکیات ایرک اسٹائنبرگ نے یہ تحقیق کی ہے کہ کچھ ہی ستارے اور کہکشائیں ایسی ہیں جن کی روشنی فضا میں داخل ہوکر زمین تک آتی ہے جہاں طاقتور بصری دوربینوں سے اس روشنی کو جمع کرکے دیکھا جاتا ہے۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
عالمی تپش اور روشنی اب بصری دوربینوں کی بھی دشمن بن گئی
- by web desk
- دسمبر 29, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1596 Views
- 3 سال ago