چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے، نیب ترامیم سے احتساب کا معیار گرا ہے تو عدالت اسے کیسے بحال کرسکتی ہے؟ عدالتیں سیاسی فیصلے کرنے کی جگہ نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے، اگر حالیہ نیب ترامیم سے احتساب کا معیار گرا ہوا ہے تو عدالت ان کو برقرار کیسے رکھ سکتی ہے؟ اعتماد ہی تمام معاملات کا مرکز ہے، پبلک آفس کیلیے ڈاکٹرائن آف ٹرسٹ ضروری ہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا نیب قانون میں ترامیم کے وقت ارکان اسمبلی کی اکثریت نے منظوری دی اور اس وقت 159 ممبران اسمبلی موجود تھے۔