اسلام آباد: اسلامی ترقیاتی بینک نے 4.2 ارب ڈالر کے جس قرضے کا جنیوا ڈونرز کانفرنس میں سیلاب سے تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے وعدہ کیا تھا، اس میں سے 3.6 ارب ڈالرز پر مشتمل بڑا حصہ اس کے ریگولر پاکستانی آپریشنز کے ایک حصے کے طور پر آئل فنانسنگ کے لیے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلامی ترقیاتی بینک طویل عرصے سے انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) کے سنڈیکیٹ پیکج کے تحت 1.2 ارب ڈالر سالانہ کی سہولت پاکستان کو اس کے آئل امپورٹ بل کی ادائیگی کے لیے فراہم کر رہا ہے۔ 2023-25 کی مدت کے دوران 3.6 ارب ڈالر اسی مقصد کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔