لندن: دنیا میں بڑی آبادی جوڑوں کے درد (گٹھیا) کی شکار ہے۔ تاہم ہاتھوں کے جوڑوں کے درد کے لیے ایک نئی دوا سامنے آئی ہے جو اس عارضے کو دور کرسکتی ہے۔ ہاتھوں کے گٹھیا کو ہینڈ اوسٹیوآرتھرائٹس (ایچ او) کہا جاتا ہے جو ہاتھوں کے چھوٹے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس سے جوڑوں میں تکلیف ہوتی، اینٹھن اور سختی پیدا ہوتی ہے اور حرکات کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس ضمن میں ٹیلروزول نامی دوا بدن میں ریٹیونوئک ایسڈ بڑھا کر اس بیماری کا علاج بن سکتی ہے۔ اس کیلیے سائنسدانوں نے ایچ او کی وجہ بننے والے جین کو دیکھا ہے ۔ انہوں نے سرجری اور تجرباتی دونوں انداز میں ہی نمونے جمع کئے اور ایک مالیکیول (سالمہ) دریافت کیا جسے ریٹیونوئک ایسڈ کہا جاتا ہے۔ جن افراد میں ریٹیونوئک ایسڈ کم ہوگا ان کے ہاتھوں میں یہ تکلیف غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتی ہے۔ دنیا بھر میں لگ بھگ 40 فیصد افراد بالخصوص عمررسیدگی میں اس کیفیت کے شکار ہوجاتے ہیں۔ لیکن اب تک اس کا مثر علاج سامنے نہیں آسکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے سمجھنے کیلیے اب سرجری، طب، جینیات داں، ڈیٹا ماہرین اور حیاتیات داں افراد نے مشترکہ کوشش کی ہے۔