لندن: سب سے پہلے امریکا نے کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے، اس کے بعد ایک ہفتہ قبل یورپی یونین نے نے بالخصوص سرکاری ملازمین اور اہلکاروں کو اس کے استعمال سے منع کیا اور اب یہ دبا برطانیہ منتقل ہوچکا ہے۔ ان سب کے پیچھے ایک ہی وجہ ہے کہ ٹک ٹاک ان کا ڈیٹا چین کے سرکاری اداروں تک پہنچاسکتا ہے یا پہنچارہا ہے۔ واضح رہے کہ کئی ماہ قبل امریکہ کی 26 ریاستیں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرچکی ہیں، ایک ہفتے قبل یورپی یونین نے باضابطہ طور پر ایک حکم نامہ جاری کیا کہ تمام حکومتی ملازمین اپنے فون سے اس ایپ کو ہٹادیں اور اب یہ دبا برطانیہ میں بھی گونجنے لگا ہے۔
سا ئنس و ٹیکنالوجی
برطانوی ماہرین نے بھی ٹک ٹاک ایپ محدود کرنے کا مطالبہ کردیا
- by web desk
- فروری 27, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1384 Views
- 3 سال ago