سا ئنس و ٹیکنالوجی

رواں صدی کے آخر تک گہرے سمندروں کے 40 فیصد آبی حیات معدوم ہوسکتے ہیں

رواں صدی کے آخر تک گہرے سمندروں کے 40 فیصد آبی حیات معدوم ہوسکتے ہیں

ایکسیٹر: موسمیاتی تغیر کے سبب اس صدی کے آخر تک سمندروں کی گہرائیوں میں موجود متعدد حیات صفحہ ہستی سے مٹ سکتی ہیں۔ سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ 2100 تک سمندروں کی عمیق گہرائیوں میں بسنے والی مخلوق کی تعداد درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے 40 فی صد تک کم ہوسکتی ہے۔ سمندر میں 200 میٹر سے لے کر 1000 میٹر تک کی گہرائی کا علاقہ متعدد عجیب و غریب مخلوقات جیسے کہ اسٹرابیری اسکوئیڈز، اندھیرے میں چمکنے والی مچھلی جیسی آبی حیات کا مسکن ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 150 سالوں کے اندر زیر سمندر زندگی عالمی سطح پر شدید متاثر ہوسکتی ہے جو آئندہ کئی صدیوں تک بحال نہیں ہوگی۔ یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر کیتھرین کریچٹن کا کہنا تھا کہ ہم سمندر کے ان پوشیدہ علاقوں کے متعلق ابھی بھی کم معلومات رکھتے ہیں لیکن ماضی کے شواہد کو استعمال کرتے ہوئے مستقبل کو سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم فوری طور پر گرین ہاس گیس کے اخراج کو کم نہیں کرتے، یہ چیز سمندر کے اس حصے میں بسنے والی حیات کو 150 سالوں کے اندر معدوم کردے گی اور اس کے اثرات آئندہ کئی صدیوں پر پھیلے ہوں گے۔ ڈاکٹر کیتھرین نے واضح کیا کہ مستقبل میں کم اخراج کے بھی بہت سنگین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے