صحت

دماغ میں فولاد کی موجودگی الزائمرز کا سبب بن سکتی ہے

دماغ میں فولاد کی موجودگی الزائمرز کا سبب بن سکتی ہے

ٹیکساس: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ دماغ میں فولاد کی موجودگی الزائمرز مرض میں مبتلا ہونے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ محققین کی جانب سے پہلی بار ایک نئی ایمیجنگ تحقیق کی گئی ہے جس میں دِکھایا گیا ہے کہ دماغ میں جس جگہ پر الزائمرز سے تعلق رکھنے والے ایمیلائڈبِیٹا کے ذخائر ہوتے ہیں، انہیں جگہوں پر آکسیجن کی موجودگی میں فولاد زیادہ تعاملی ہوتا ہے۔ امریکا کی یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن اور یونیورسٹی آف اِلینوائے اربانا شیمپین کے محققین کی ٹیم نے نئی ایمیجنگ تکنیک پر تحقیق کی جو سائنس ایڈوانسز میں شائع ہوئی۔ یونیورسٹی آف ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے کورِسپونڈنگ مصنف پروفیسر یی لو کا کہنا تھا کہ فولاد کے ریڈاکس (تحویل تکسیدی عمل) اور الزائمرز کے درمیان تعلق بلیک باکس کے طور پر رہا ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اب ہمارے پاس ایسی تکنیک ہے جس سے ہم اس بلیک باکس کے اندر دیکھ کر پورے عمل کو تفصیلی طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ تقریبا ایک دہائی پہلے سائنس دانوں نے فیروپٹوسِس دریافت کیا تھا۔ یہ جسم میں فولاد کی مقدار پر منحصر ایک ایسا عمل ہوتا ہے جو خلیوں کے خاتمے کا سبب بنتا ہے اور الزائمرز جیسی اعصاب کو خراب کرنے والی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ الزائمرز کے مریضوں کے دماغ کی مقناطیسی لہروں سے بنائی گئی تصاویر میں سائنس دانوں نے ان کے دماغ میں زیادہ مقدار میں موجود فولاد کا مشاہدہ کیا، البتہ اس تکنیک نے دماغ میں موجود فولاد کی اقسام میں تفریق نہیں کی۔ مجموعی طور پر تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ الزائمرز کے مریضوں میں فولاد دماغ کے خلیوں کو نقصان پہنچانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے