ترکیہ میں صدارتی الیکشن کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کوئی امیدوار مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کرسکا 28 مئی کو پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے موجودہ صدر طیب اردووان اور کمال اوغلو میں رن آف الیکشن ہوگا ۔ ترک میڈیا کے مطابق صدارتی انتخاب میں ترک صدررجب طیب اردوان اور اپوزیشن رہنما کمال قلیچ داراوغلو کے درمیان سخت مقابلہ چل رہا ہے۔اب تک 99 اعشاریہ نو چھ فیصد نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ صدر رجب طیب اردوان 49 اعشاریہ تین فیصد ووٹ حاصل کرکے پہلے نمبر پر رہے جبکہ اپوزیشن لیڈر کمال قلیچ داراوغلو 45 فیصد ووٹ لے کردوسرے نمبر رہے۔ تیسرے امیدوار سنان اوعان اب تک پانچ اعشاریہ دو فیصد ووٹ لیے۔ صدر بننے کے لیے پچاس فیصد سے زائد ووٹ درکار ہیں۔ 50 فیصد سے زائد ووٹ نہ لینے پر 28 مئی کو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فیصلہ ہوگا۔ جس میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار شریک ہوں گے۔ 6 کروڑ 6 لاکھ 97 ہزار 843 رجسٹرڈ ووٹروں نے 28 ویں مدت کی پارلیمنٹ کے لیے منعقدہ عام انتخابات میں 24 سیاسی پارٹیوں اور ترکیہ بھر سے 151 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا۔ ترک میڈیا کے مطابق صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک 88فیصد سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پولنگ مکمل ہونے تک پراپیگنڈا خبروں اورنشریات پر پابندی رہی۔ ترکیہ کی سپریم الیکشن کونسل کے چیئرمین احمد ینر کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمان کی 600 نشستوں کے لیے 24 پارٹیاں اور 151 آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انتخاب سے قبل ترک صدر اور ان کے حامیوں نے تاریخی آیا صوفیہ مسجد میں نماز ادا کی اور کامیابی کی دعائیں مانگی۔