تازہ ترین

سمندری طوفان کراچی سے صرف 380 کلومیٹر دور، لہریں 30 فٹ تک بلند

سمندری طوفان کراچی سے صرف 380 کلومیٹر دور، لہریں 30 فٹ تک بلند

کراچی: سمندری طوفان کا کراچی سے فاصلہ کم ہوکر 380 کلو میٹر رہ گیا، بائپر جوئے کے اطراف میں 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں اور 30 فٹ تک بلند لہریں بلند ہورہی ہیں، طوفان کے اثرات کی وجہ سے شہر میں بعض مقامات مٹی کا طوفان بھی آیا، ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے حفاظتی دستے بھی تیار ہیں۔ محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کے حوالے سے17واں الرٹ جاری کردیا جس کے مطابق بائپر جوئے کی شدت اور پیش قدمی تیزی سے جاری ہے اور گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران اس کا سفر شمال مغرب کی طرف ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کراچی کے جنوب سے 380کلو میٹر جبکہ ٹھٹھہ کے جنوب سے طوفان 390 کلومیٹر دور ہے، طوفان کے مرکز میں ہوائیں 150 سے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جبکہ طوفان کے مرکز اور اطراف میں 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 14 جون تک سمندری طوفان شمال مشرق کی جانب بڑے گا اور 15جون کی دوپہر کو طوفان جنوب مشرقی سندھ میں کیٹی بند اور بھارتی گجرات سے ٹکرائے گا۔ سمندری طوفان کے باعث دیہی سندھ کے ساحلی علاقوں میں آندھی و گرج چمک کے ساتھ 300 ملی میٹر بارشیں ہوسکتی ہیں جبکہ کراچی میں منگل کی شام سے بارش کا امکان ہے۔ سمندری طوفان کے اثرات کے سبب کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 100 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوسکتی ہے۔ ممکنہ اثرات کے دوران سمندری طوفان کے جنوب مشرقی سندھ کے ساحلی پٹی تک پہنچنے کی صورت میں 13 سے 17جون کے دوران ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے اضلاع میں وسیع پیمانے پر آندھی، گرج چمک، تیز ہواوں کے ساتھ شدید بارش اور تیز ہواں کے جھکڑ چل سکتے ہیں جن کی رفتار 80 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوسکتی ہے۔ طوفان کے مرکز اور اطراف کے سمندر میں ہے اور زیادہ سے زیادہ لہر کی اونچائی 35 سے 40 فٹ ریکارڈ ہو رہی ہے، ہلال احمر سندھ کی جانب سے بدین میں ساحلی پٹی کے قرب وجوار کی آبادی کی انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا، پیر کو کئی خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، پختہ عمارتوں میں منتقلی کا عمل آج بھی جاری رہے گا۔ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی والے شہروں سے لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا۔ کیٹی بندر کی 13000 آبادی خطرے میں ہے جس میں 3000 کو رات بھر منتقل کیا گیا ہے، گھوڑا باڑی کی 5000 آبادی کو خطرہ ہے جس میں 100 لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ شھید فاضل راہو کی 4000 آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے جس میں سے 3000 کو منتقل کیا گیا ہے۔ بدین کی 2500 آبادی کو خطرہ ہے جس میں سے 540 ابھی تک محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں۔ شاہ بندر کی 5000 آبادی سمندری طوفان کی زد میں آنے کا خطرہ ہے اس لیے 90 لوگوں کو رات منتقل کیا گیا ہے، جاتی کی 10,000 آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے اس لیے رات بھر 100 لوگوں کو منتقل کیا گیا۔ کھارو چھان کی 1300 کی آبادی کو خطرہ ہے جس میں سے 6 لوگ رات بھر منتقل کیے گئے۔ ابھی تک 40800 میں سے 6836 لوگ منتقل ہو چکے ہیں باقی لوگوں کی منتقلی کا سلسلہ دن بھر جاری رہے گا۔ ٹھٹھہ، بدین اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو بھی انتظامیہ منتقل کرتی رہے گی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے