نئی دہلی: بھپری ہوئی سمندری لہروں کے ساتھ آنے والا طاقتور طوفان بِپرجوائے بھارت کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوگیا، طوفان کی آمد سے قبل سمندر میں ڈوبنے اور تیز ہواوں کی وجہ سے پیش آنے والے مختلف واقعات میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی آمد سے قبل ہی جنوبی ایشیائی ممالک میں اپنی دھاک بٹھانے والے سمندری طوفان بپرجوائے کا گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوگیا، جس سے سوراشٹر کا علاوہ متاثر ہوا ہے اور وہاں تیز ہواں کے ساتھ بارش کا شروع ہوگئی ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے کہا کہ سمندری طوفان بپرجوائے کے ٹکرانے کا عمل گجرات کے سوراشٹرا اور کچھ علاقوں میں شروع ہو گیا ہے جو آدھی رات تک جاری رہے گا۔ یہ طوفان آج رات تک سوراشٹرا سمیت کچھ حصوں اور اس سے ملحقہ پاکستانی ساحلی پٹی مانڈوی، کراچی کے درمیان جاکھا پورٹ (گجرات) کے قریب سے گزرے گا۔ عالمی موسمیاتی ماہرین نے سیٹلائٹ کی مدد سے بنائی گئی تصاویر اور طوفان کی رفتار کو دیکھتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ بائپرجوائے کی شدت میں ایک درجے کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ بہت شدید سے شدید میں تبدیل ہوگیا ہے۔ بھارتی ڈیزاسٹر کے مطابق سمندری طوفان کی شدت کم ہوگئی ہے،بپر جوائے طوفان ٹکرانے سے اثرات سے وسطی گجرات اور راجستھان کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا جیسے جیسے طوفان ساحل کی طرف بڑھے گا، اس کی شدت کم ہو رہی لیکن کچھ اضلاع میں اس کے باوجود بھی تیز بارش متوقع ہے، جو سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔ بھارت نے سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں سے شہریوں کا انخلا پہلے ہی مکمل کرلیا ہے جبکہ دیگر کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھی خبردار رہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق طوفان جنوب مغربی ساحلی شہر ممبئی یا اس کی ریاست مہاراشٹر کو اثر انداز نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی بڑا خطرہ ہے مگر سمندر میں طغیانی اور بھپری ہوئی لہروں کے پیش نظر ماہی گیروں کے شکار پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق تقریبا 8 سے 9 فٹ کی بلندی پر آنے والی طوفانی لہر سے نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا امکان ہے جب کہ کچھ جگہوں پر لہریں 13 سے 20 فٹ تک بھی ہو سکتی ہیں۔ بھارتی محکمہ موسمیات کا بھی کہنا ہے کہ بپر جوائے کے ساحل سے ٹکراتے ہی بارشوں کی شدت میں اور ہوا کی رفتار میں اضافہ ہوجائے گا، آئندہ دو روز تک وقفے وقفے سے تیز بارش ہوگی۔ طوفان کی رفتار زیادہ سے زیادہ 115 سے 125 کلومیٹر فی گھنٹا تک ریکارڈ کی گئی ہے۔ ادھر انتظامیہ کے گجرات کے اسپتالوں، میونسپل اور ریسکیو اداروں کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں اور کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کے لیے مشینری کو تیار رکھا ہوا ہے۔ حفاظتی اقدامات کے تحت ساحلی علاقوں پر قائم 120 دیہاتوں سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ کسی بھی قسم کے حالات اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 18 ٹیمیں، ریاستی آفات رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 12، ریاستی سڑک اور عمارت کے محکمے کی 115 ٹیمیں، اور ریاستی بجلی کے محکمے کی 397 ٹیمیں مختلف ساحلی اضلاع میں تعینات ہیں جبکہ بھارتی بحریہ کی 20 امدادی ٹیمیں مختلف مقامات پر تعینات کردی گئی ہیں۔ بندرگاہیں بند اور بحری جہاز لنگر انداز کردیے گئے۔