علاقائی

کمسن ملازمہ پر مبینہ تشدد، سول جج کی اہلیہ نے ضمانت کروالی

کمسن ملازمہ پر مبینہ تشدد، سول جج کی اہلیہ نے ضمانت کروالی

اسلام آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کرنے والی سول جج کی اہلیہ کو پولیس ڈھونڈتی رہ گئی، جج کی اہلیہ کو لاہور ہائیکورٹ سے یکم اگست تک حفاظتی ضمانت مل گئی۔‌ملازمہ بچی پر تشدد کے کیس میں سول جج کی اہلیہ کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے، ملزمہ کی تلاش میں اسلام آباد پولیس نے جج کے آبائی گاؤں میں بھی گھر پر چھاپہ مارا، ملزمہ خود بھی اب تک شامل تفتیش نہیں ہوئی۔‌اسلام آباد پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ ملزمہ کی گرفتاری کے لیے گوجرانوالہ، لاہور اور راولپنڈی میں چھاپے مارے گئے ہیں، بچی کے والدین سے تفتیش کیلئے پولیس لاہور روانہ ہوگئی۔‌تشدد کی شکار بچی کا لاہور کے جنرل اسپتال میں علاج جاری ہے، میڈيکل بورڈ میں پلاسٹک سرجری کا ڈاکٹر بھی شامل کرلیا گيا، بچی کی حالت میں معمولی بہتری آئی ہے۔‌تشدد کی شکار بچی جب سامنے آئی تھی اس وقت زخم کے باعث اس کے سر میں کيڑے پڑچکے تھے جبکہ پھیپھڑے اور گردے بھی متاثر تھے۔ دوںوں بازوؤں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، بچی خوف و ہراس کا شکار تھی، بچی کی والدہ نے سول جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔‌بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ جج عاصم حفیظ کی بیوی نے ان کی بیٹی پر تشدد کیا ہے، انہوں نے اپنی بیٹی کو 7 ماہ قبل سول جج عاصم حفیظ کے گھر ملازمت کیلئے بھیجا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے