لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ الزائمر کی ابتدائی علامات رکھنے والے افراد کو سمت شناسی کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے ماہرین نے الزائمر کی ابتدائی علامات رکھنے والے لوگوں کے معائنے کے لیے ورچوئل ریئلٹی کا استعمال کیا اور دیکھا کہ وہ افراد الزائمر کے ابتدائی مراحل میں تھے انہیں چلتے وقت مڑنے میں مسئلے کا سامنا تھا۔تحقیق میں 31 صحت مند کم عمر افراد کا 36 صحت مند بڑی عمر کے افراد اور 43 مریضوں (معمولی ذہنی مسئلے والے) کے ساتھ موازنہ کیا گیا۔تینوں گروپس کو ورچوئل ریئلٹی چشمے پہنا کر ایک سرگرمی مکمل کرنے کے لیے کہا گیا جس میں ان کو حقیقی انداز میں چلنا پڑا۔ اس سرگرمی میں شرکاء درج ہندسوں والی کون کی رہنمائی میں ایک راستے پر چلےجس میں دو سیدھے راستے ایک موڑ سے جڑے ہوئے تھے۔ بعد ازاں آخر پر پہنچ کر ان افراد کو یاد داشت کی مدد سے واپس اس ہی جگہ پہنچنا تھا جہاں سے انہوں نے چلنا شروع کیا تھا۔یہ سرگرمی تین مختلف صورتوں میں دہرائی گئی۔ مطالعے میں معلوم ہوا کہ الزائمر کے ابتدائی مراحلے میں موجود افراد راستے پر موڑ کا مسلسل غلط اندازہ لگاتے رہے اور ان کے سمت کے احساس میں تبدیلی آتی رہی۔یو سی ایل کے ڈاکٹر آندرے کاسٹیگنارو کے مطابق سمت شناسی میں مسئلہ الزائمر کی اہم ابتدائی علامت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب آپ الزائمر میں مبتلا افراد سے مڑنے کے لیے کہتے ہیں تو انہیں اصل میں اپنے مڑنے سے زیادہ مڑنا محسوس ہوتا ہے۔