ماسکو: روس نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لیے تیار ہے اور اگر امریکا نے یوکرین میں فوج بھیجی تو موجودہ حالات کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس میں 15 مارچ کو صدارتی انتخابات شروع ہوں گے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ہی آئندہ 6 برس کے لیے صدر منتخب ہوجائیں گے۔ولا دیمیر پوٹن نے کہا کہ جوہری جنگ کا منظر نامہ ’جلد بازی‘ کا متقاضی نہیں ہے اور انہیں یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔مقامی ٹیلی ویژن اور نیوز ایجنسی کو ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ “فوجی تکنیکی نقطہ نظر سے، ہم یقیناً جوہری جنگ کے لیے تیار ہیں۔روسی صدر نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ اگر اس نے امریکی فوجیوں کو روسی سرزمین یا یوکرین میں تعینات کیا تو روس اس اقدام کو محض مداخلت کے طور پر دیکھے گا۔ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ (امریکا میں) روسی-امریکی تعلقات پر بات کرنے والے کافی ماہرین موجود ہیں، لہذا، میں نہیں سمجھتا کہ ہم جوہری تصادم کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔