کھیل

ویمنز کرکٹ ایشیا کپ: پاکستان کی نگاہیں فیصلہ کن معرکے پرمرکوز

ویمنز کرکٹ ایشیا کپ: پاکستان کی نگاہیں فیصلہ کن معرکے پرمرکوز

کراچی: نویں اے سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ایشیا کپ کے سیمی فائنلز جمعے کو سری لنکن شہردمبولا میں کھیلے جائیں گے، پاکستان کی نگاہیں ابھی سے فیصلہ کن معرکے پر مرکوز ہوگئی ہیں، ٹیم کا میزبان سائیڈ سے مقابلہ ہوگا۔‌قبل ازیں اعزاز کا دفاع کرنے کے لیے کوشاں 7 مرتبہ کی چیمپئن ٹیم بھارت کا سامنا بنگلہ دیش سے ہونا ہے،پاکستان اور بھارت نے گروپ اے جبکہ بنگلہ دیش اور سری لنکا نے گروپ بی سے فائنل فور میں جگہ بنائی، ٹرافی کے فاتح کا فیصلہ اتوار کو ہونا ہے۔‌سیمی فائنل میں گل فیروزہ اور منیبہ علی کی اوپننگ جوڑی، بیٹر سدرا امین ،آل راؤنڈر فاطمہ ثنا اور کپتان ندا ڈار کے ساتھ بولنگ میں سعدیہ اقبال، نشرہ سندھو، طوبہ حسن اور سیدہ عروب شاہ ٹیم کی امیدوں کا مرکز ہوں گی،کپتان ندا ڈار نے ٹیم کی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت سے افتتاحی میچ میں شکست کے دھچکے سے سنبھل کر ہم نے صحیح راستہ حاصل کیا،بہتر کارکردگی دکھا کر فائنل فور میں جگہ بنائی، اب فیصلہ کن معرکے میں رسائی پانے کے لیے میزبان ٹیم پر جیت کیلیے پْراعتماد ہیں۔‌دوسری جانب چماری اتاپتو کی زیر قیادت سری لنکا کی بیٹنگ خاص طور پر متاثر کن رہی ہے ، اسپنر کاویشا دلہری ممکنہ طور پر جارحانہ انداز اپنانے والی پاکستان ٹیم کو مشکلات کا شکار کر سکتی ہیں،فاتح ٹیم ٹرافی کے ساتھ 20 ہزار ڈالرانعامی رقم کی حقدار ہوگی ، رنراپ ٹیم کو ساڑھے 12 ہزار ڈالرز ملیں گے، پلیئر آف دی فائنل ایک ہزار جبکہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ 2 ہزار ڈالرز وصول کرے گی۔‌واضح رہے کہ 2005 سے شروع ہونے والے ویمنز ایشیا کپ کے ابتدائی تینوں ایڈیشنز ون ڈے فارمیٹ پر ہوئے، بعدازاں 2012 سے ٹی ٹوئنٹی طرز پر مقابلے ہورہے ہیں، بھارت نے تمام 8 فائنلز کھیلے، 2018 میں ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں بنگلہ دیش نے بھارتی ٹیم کو 3 وکٹ سے مات دے کر واحد کامیابی حاصل کی تھی، سری لنکا 5 اور پاکستان ٹیم 2 مرتبہ رنرز اپ رہ چکی ہے،‌پاکستان نے 2005 میں کراچی میں ویمنز ایشیا کپ کی میزبانی کا اعزازپایا تھا، دریں اثنا سیمی فائنل کی تیاری کے لیے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے گذشتہ روز بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس کی، گروپ میچز میں نیپال اور متحدہ عرب امارات کو شکست دینے کے بعد تمام کھلاڑی سیمی فائنل جیتنے کیلیے بہت پْرجوش ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے